سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(188) بیوی کی دوسرے خاوند سے ہونے والی بیٹیوں کے ساتھ شادی کا حکم

  • 9643
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1491

سوال

(188) بیوی کی دوسرے خاوند سے ہونے والی بیٹیوں کے ساتھ شادی کا حکم

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک آدمی نے ایک عورت سے شادی کی اور اس سے کئی بیٹیاں پیدا ہوئیں پھر اس نے اسے طلاق دے دی، اس نے ایک ا ور آدمی سے شادی کر لی اور اس سے بھی کئی بیٹیاں پیدا ہوئیں تو کیا اس دوسرے آدمی کی یہ بیٹیاں پہلے آدمی سے پردہ کریں گی؟ اورر اگر پردہ کریں گی تو کیا وہ ان سے شادی کر سکتا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جب کوئی مرد کسی عورت سے شادی کرے اور اس کے ساتھ دخول بھی کرے تو اس کی کسی بیٹی یا بیٹی کی اولاد کے ساتھ نکاح کرنا ہمیشہ ہمیشہ کے لئے حرام ہو جاتا ہے خواہ وہ کسی سابقہ شوہر کی ہو یا لاحقہ کی کیونکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:

﴿حُرِّ‌مَت عَلَيكُم أُمَّهـٰتُكُم.....وَرَ‌بـٰئِبُكُمُ الّـٰتى فى حُجورِ‌كُم مِن نِسائِكُمُ الّـٰتى دَخَلتُم بِهِنَّ...٢٣﴾... سورة النساء

’’تم پر تمہاری مائیں… اور جن عورتوں سے تم مباشرت کر چکے ہو ان کی بیٹیاں جن کی تم پرورش کرتے ہو(وہ بھی تم پر حرام ہیں۔)‘‘

ربیبہ سے مراد یہاں بیوی کی بیٹی ہے اور یہ شخص اس عورت کی بیٹیوں کا محرم شمار ہو گا جس سے اس نے شادی کی اور پھر دخول بھی کیا، یہ بیٹیاں اس سے پردہ بھی نہیں کریں گی۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب النکاح: جلد 3  صفحہ 158

محدث فتویٰ

تبصرے