کیا پانی کے بغیر بھی نجاست سے طہارت حاصل ہو سکتی ہے؟ کیا ڈرائی کلین سے کوٹ وغیرہ پاک ہو جاتا ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ازالۂ نجاست، سے عبادت مقصود نہیں ہے بلکہ ازالۂ نجاست سے مقصود یہ ہے کہ نجس اور ناپاک چیز کو دور کر دیا جائے، لہٰذا اسے جس چیز کے ذریعہ بھی دور کیا جائے، وہ دور ہو جائے اور اس کا نشان بھی ختم ہو جائے تو وہ چیز اس کے لیے مطہر ہوگی، خواہ وہ پانی ہو یا پٹرول یا کوئی بھی دوسری چیز جس سے عین نجاست زائل ہو جائے تو اس سے اسے طہارت حاصل ہوجائے گی، حتیٰ کہ راجح قول کے مطابق جس کو شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے بھی ترجیح دی ہے، اگر نجاست دھوپ یا ہوا سے زائل ہو جائے تو اس سے جگہ پاک ہو جائے گی جیسا کہ میں نے کہا کہ عین نجاست ناپاک ہے، جب یہ موجود ہوگی تو اس کی وجہ سے جگہ ناپاک ہوگی اور جب یہ نجس چیز زائل ہو جائے گی تو جگہ اپنی اصل طہارت کی طرف لوٹ آئے گی۔ لہٰذا ہر وہ چیز جس سے عین نجاست اور اس کا نشان زائل ہو جائے، وہ اس کے لیے مطہر ہے البتہ ا س کے رنگ کی وجہ سے ایسا نشان جسے زائل نہ کیا جا سکتا ہو، قابل معافی ہے، لہٰذا اس تفصیل کی بنیاد پر ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ ڈرائی کلین جس سے کوٹ وغیرہ صاف کیے جاتے ہیں اگر اس سے نجاست زائل ہو جائے تو اس سے بھی کپڑے پاک ہو جائیں گے۔
وباللہ التوفیق