سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(168) شادی سے پہلے منگیتر کو کس حد تک دیکھنا جائز ہے؟

  • 9623
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1656

سوال

(168) شادی سے پہلے منگیتر کو کس حد تک دیکھنا جائز ہے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جب کوئی نوجوان کسی دوشیزہ سے منگنی کرنے آئے تو کیا اسے دیکھنا واجب ہے؟ کیا اس وقت دوشیزہ کا اپنے سر کو ننگا کرنا بھی صحیح ہے تاکہ اس کا حسن و جمال خوب واضح ہو جائے؟ رہنمائی فرمائیں، اللہ تعالیٰ آپ کی رہنمائی فرمائے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس میں کوئی حرج نہیں البتہ یہ واجب نہیں بلکہ مستحب ہے کہ یہ ایک دوسرے کو دیکھ لیں  کیونکہ نبی اکرمﷺ نے منگنی کرنے والے کو یہ حکم دیا ہے کہ وہ منگیتر دیکھ لے کیونکہ اس سے دونوں میں محبت پیدا ہو گی، اگر منگیتر اپنا چہراہ دونوں ہاتھ اور سر ننگا کر لے تو صحیح قول کے مطابق اس میں کوئی حرج نہیں۔ بعض اہل علم نے کہا ہے کہ چہرہ اور دونوں ہاتھوں کو دیکھنا ہی کافی ہے لیکن صحیح بات یہ ہے کہ مذکور حدیث کے پیش نظر اس کے سر ، چہرہ، دونوں ہاتھوں اور دونوں پائوں کو دیکھنے میں بھی کوئی حرج نہیں لیکن یہ خلوت میں جائز نہیں بلکہ ضروری ہے کہ اس وقت دونوں کے ساتھ اس کا باپ یا بھائی یا کوئی اور ہو کیونکہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا ہے:

((لا يخلون رجل بامرأة إلا ومعها ذومحرم )) ( صحيح مسلم )

 ’’کوئی مرد کسی عورت کیساتھ اس کے محرم کے بغیر خلوت اختیار نہ کرے۔‘‘

 نیز آپﷺ نے یہ بھی فرمایا ہے:

((لايخلون رجل بامرأة إلا كان ثالثهما الشيطان )) ( جامع الترمذي )

’’کوئی مرد کسی عورت کے ساتھ خلوت اختیار نہیں کرتا مگر ان میں تیسرا شیطان ہوتا ہے۔‘‘

اس حدیث کو امام مسلم نے بروایت حضرت عمر بن خطابؓ بیان کیا ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب النکاح : جلد 3  صفحہ 145

محدث فتویٰ

تبصرے