السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا جنسی ناول پڑھنا جائز ہے ۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!اسلام ایک پاکیزہ اور عفت و عصمت پر مبنی مذہب ہے،جو فحش گوئی اورفحاشی پھیلانے کی مذمت کرتا ہے۔اور مسلم معاشرے میں ہمیشہ نیک عادات کو فروغ دینے کی تاکید کرتا ہے تاکہ معاشرہ پاکیزہ رجحانات کا حامل بن سکے،ارشاد باری تعالی ہے۔: ﴿إِنَّ الَّذينَ يُحِبّونَ أَن تَشيعَ الفـٰحِشَةُ فِى الَّذينَ ءامَنوا لَهُم عَذابٌ أَليمٌ فِى الدُّنيا وَالءاخِرَةِ ۚ وَاللَّهُ يَعلَمُ وَأَنتُم لا تَعلَمونَ ﴿١٩﴾... سورة النورترجمہ : ”جولوگ مسلمانوںمیں بے حیائی پھیلانے کے آرزومندرہتے ہیں ان کے لیے دنیا اورآخرت میں دردناک عذاب ہیں ۔اللہ سب کچھ جانتا ہے اورتم کچھ بھی نہیں جانتے ۔“ لہذا فحش گفتگو کرنا ،فحش مناظر دیکھنا اور فحش کہانیاں اور رسالے پڑھنا سب شرعی طور پر حرام ہیں۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابفتوی کمیٹیمحدث فتوی |