السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
گھریلو ڈرائیور کا گھر کی عورتوں اور لڑکیوں کے ساتھ اختلاط اور انہیں بازاروں یا سکولوں میں لے جانے کے بارے میں کیا حکم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا:
((لايخلون أحدكم بامرأة فإن الشيطان ثالثهما )) ( جامع الترمذي)
’’ کوئی مرد کسی عورت کے ساتھ خلوت اختیار نہیں کرتا مگر ان میں تیسرا شیطان ہوتا ہے۔‘‘
خلوت عام ہے خواہ گھر میں ہو یا گاڑی میں، بازار میں ہو یا دوکان میں کیونکہ خلوت میں اس بات کا خطرہ ہوتا ہے کہ ان کی گفتگو ایسے امور کے بارے میں ہو جو جنسی جذبات بھڑکانے والے ہوں، بعض مرد اور عورتیں اگرچہ درع و تقویٰ، اللہ تعالیٰ کے خوف اور گناہ سے نفرت کے اخلاق کریمانہ سے متصف ہوتے ہیں۔ لیکن شیطان ان میں وسوسہ پیدا کر کے گناہ کر کے بہت چھوٹا کر کے پیش کرتا اور حیلوں بہانوں کے دروازے کھول دیتا ہے لہٰذا حفاظت و سلامتی کا راستہ یہی ہے کہ مردوں اور عورتوں کے اختلاط سے اجتناب برتا جائے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب