السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میری ایک سہیلی کا کہنا ہے کہ اسے اپنی جماعت کے مردوں کے ساتھ جو کہ غیر محرم ہوتے ہیں مجبوراً بیٹھنا پڑتا ہے لیکن اس نے اس وقت مکمل پردہ کیا ہوتا ہے، وہ اسے اور اس کے بچوں کو سلام بھی کہتے ہیں جبکہ اس کا خاوند موجود نہیں ہوتا، اسے اس بات کا علم ہے جبکہ وہ اس صورتحال کو پسند نہیں کرتی لیکن حالات کی وجہ سے مجبور ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ہم اس عورت کو یہ نصیحت کریں گے کہ وہ ان اجنبی مردوں کے ساتھ نہ بیٹھے خواہ وہ اس کی جماعت ہی کے ہوں اور خواہ اس نے چہرے کو ڈھانپ ہی رکھا ہو ہاں البتہ اگر دیوار یا پردے کے پیچھے سے خواتین کی موجودگی میں محض سلام پر ہی اکتفا ہو تو قابل معافی ہے، یاد رہے خاوند کی رضا مندی اس ہم نشینی کے لئے جواز نہیں بن سکتی ہاں ا لبتہ یہ صورت خلوت یا اظہار زینت کے ساتھ ہم نشینی سے کم تر ضرور ہے لیکن عورت کے ئے زیادہ بہتر یہی ہے کہ وہ مردوں سے دوری اختیار کرے کہ وہ اسے نہ دیکھیں اور یہ انہیں نہ دیکھے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب