السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا اس طرح کے پروگرام میں شرکت کی اجازت دینے والا بچی کا وارث گناہ گار ہو گا؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ہر وہ شخص جسے اللہ تعالیٰ نے کسی کی نگرانی سپرد کی ہو وہ اپنی رعایا کے بارے میں جوابدہ ہے، ہر طالبہ کا وارث چاہے وہ باپ ہو یا اس کے کوئی قائم مقام وہ اس کے بارے میں جوابدہ ہے، اگر وہ اسے اسلامی آداب سکھائے، احسن انداز میں اس کی تربیت کرے او راسے شروفساد میں مبتلا ہونے سے بچائے تو اللہ تعالیٰ اسے اجر و ثواب سے نوازے گا اور اس عزت و آبرو کی حفاظت بھی فرمائے گا اور اگر وہ اس کی غلط تربیت کرے، یاتربیت کی طرف دھیان ہی نہ دے یا اسے فتنے و فساد اور لہو و لعب کے مقامات کی طرف دھکیل دے تو وہ اپنی ذمہ داری کو پورا نہ کرنے کی وجہ سے یقیناً گناہ گار ہو گا، اس کاانجام بھی برا ہو گا اور وہ اپنی اس ناعاقبت اندیشی کا یقیناً خمیازہ بھی بھگتے گا، جو دنیا کی ذلت اور آخرت کے عذاب کی صورت میں ہو سکتا ہے الاّ یہ کہ اللہ تعالیٰ اسے اپنی رحمت سے ڈھانپ لے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب