السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا ہائی، مڈل اور پرائمری اسکولوں کی طالبات کو رقص و سرور کی محفلوں میں بلانا جائز ہے جبکہ انہوں نے ایسے چست لباس پہن رکھے ہوتے ہیں جن سے ان کے جسم کا ایک ایک عضو نمایاں طور پر نظر آتا ہے کہ بسا اوقات ان کا کپڑا یوں محسوس ہوتا ہے کہ وہ صرف دو بالشت کا ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
یہ جائز نہیں کیونکہ اس سے لڑکیاں بے پردہ ہوتی ہیں اور ان کے جسمانی اعضاء بھی نمایاں ہوتے ہیں کیونکہ انہوں نے بہت چھوٹے اور تنگ کپڑے پہن رکھے ہوتے ہیں اور پھر یہ محفلیں بھی لہو و لعب اور رقص و سرور کی محفلیں ہوتی ہیں اور یہ ایک شر ہے جو محفل میں شریک حاضرین کے جنسی جذبات کو ابھارتا ہے اور فحاشی ، فتنے و فساد اور اخلاقی بے راہ روی کو جنم دیتا ہے اور پھر ان محفلوں کے سابقے اور لاحقے بھی بہت مکروہ ہیں اور وہ یہ کہ ان محفلوں میں شرکت سے پہلے بھی ان بچیوں کو اس طرح کے لباس پہنا کر رقص و سرور کی مشق کرائی جاتی ہیں تاکہ انہیں اس بے ہودہ کام کی خوب پریکٹس ہو جائے جو شر کے اس میدان میں کامیابی کی ضامن ہو اور اس سے حاضرین خوش ہوں اور ان محفلوں کے لاحقے بھی بہت ذلیل ہیں، وہ یہ کہ یہ تربیت حاصل کرنے والی بچیاں یا ان میں اکثریت مستقبل میں بھی اسی کو بطور پیشہ اختیار کر لیتی ہیں اور دنیائے لہو و لعب اور بے رحیائی سے وابستہ ہو جاتی ہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب