السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر کوئی غیر شادی شدہ نوجوان غیر شادی جوان لڑکی سے ٹیلی فون پر گفتگو کرے تو اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اجنبی عورت سے ایسی گفتگو کرنا جائز نہیں جو شہوت کو بھڑکائے جیسے عشقیہ گفتگو یا نازو نخرہ کے ساتھ گفتگو یا بہت ہی نرم لہجے میں گفتگو خواہ یہ ٹیلیفون پر ہو یا کسی اور طریقے سے کیونکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
﴿ فَلا تَخضَعنَ بِالقَولِ فَيَطمَعَ الَّذى فى قَلبِهِ مَرَضٌ وَقُلنَ قَولًا مَعروفًا ﴿٣٢﴾... سورة الاحزاب
’’(کسی اجنبی شخص سے) نرم لہجے میں بات نہ کرو مباداکہ وہ شخص جس کے دل میں کسی قسم کا روگ ہو وہ کوئی خیال کرے۔‘‘
بوقت ضرورت گفتگو میں کوئی حرج نہیں جبکہ وہ فتنہ و فساد سے خالی ہو اور بس بقدر ضرورت ہو۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب