السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں یونیورسٹی کا طالب ہوںاور کبھی کبھی لڑکیوں کو بھی سلام کہہ دیتا ہوں کیا طالب علم کا کالج میں اپنی کسی کلاس فیلو کو سلام کرنا حلال ہے یا حرام؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
پہلی بات تو یہ ہے کہ طلبہ کے لئے یہ جائز نہیں کہ وہ لڑکیوں کے ساتھ ایک ہی مقام پر، ایک ہی مدرسہ میں، ایک ہی بنچ پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کریں کیونکہ یہ فتنے کا ایک بہت بڑا سبب ہے لہٰذا فتنے کی وجہ سے طلبہ و طالبات کے لئے یہ اختلاط جائز نہیں ہے ہاں البتہ انہیں شرعی سلام کہنے میں کوئی حرج نہیں ہے جبکہ اسباب فتنہ کے درپے ہونا مقصود نہ ہو، اس طرح طالبات بھی طلبہ کو سلام کہہ سکتی ہیں لیکن مصافحہ نہیں کر سکتیں کیونکہ کسی اجنبی سے مصافحہ کرنا جائز نہیں بلکہ پردہ کی پابندی کے ساتھ سلام دور ہی سے ہونا چاہیے، اسباب فتنہ سے بھی دوری اختیار کی جائے اور خلوت سے بھی اجتناب کیا جائے، وہ شرعی سلام جس میں فتنہ نہ ہو اس میں کوئی حرج نہیں اور اگر طالب علم یا طالبہ کا سلام فتنے کا سبب ہو یعنی اگر یہ شہوت یا حرام کی رغبت کی وجہ سے ہو تو پھر یہ بھی شرعاً ممنوع ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب