سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(78) پوتے کی وراثت

  • 9518
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1144

سوال

(78) پوتے کی وراثت

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص  اپنے والد کی وفات سے پہلے فوت ہو گیا؟ اس کے بیٹے بھی ہیں اور بھائی بھی پھر اس کا والد بھی فوت ہو گیا تو کیا اس صورت میں پوتے دادا کی میراث میں شریک ہیں یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مسلمانوں کا اجماع ہے کہ بیٹوں کی اولاد اپنے چچائوں کے ساتھ میراث میں شریک نہیں ہے کیونکہ نبیﷺ نے فرمایا ہے:

((الحقوا الفرائض بأهلها فما بقي فهولأولىٰ رجل ذكر )) ( صحيح البخاري)

’’ فرائض(مقرر کردہ حصے) ان کے حقداروں کو دے دو اور جو باقی بچ رہے وہ قریب ترین مرد کو دے دو۔‘‘

یہاں الفاظ ’’قریب ترین مرد ‘‘ کے ہیں اور اس میں کوئی شک نہیں کہ بیٹے پوتوں کی نسبت قریب ترین ہیں ہاں البتہ دادا اگر پوتوں کے لئے ایک تہائی یا اس سے کچھ کم مال کی وصیت کر جائے تو اس میں بھی کوئی حرج نہیں بشرطیکہ شرعی گواہی سے وصیت ثابت ہو۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج3ص70

محدث فتویٰ

تبصرے