السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک آدمی نے کچھ رقم میرے پاس امانت رکھی تو میں نے اس رقم سے استفادہ کیا اور اسے کاروبار میں لگا دیا اور جب اس نے مجھ سے واپسی کا مطالبہ کیا تو میں نے اسے صرف اس کا اپنا سارا مال ہی واپس کیا اور اس کے مال سے جو استفاد کیا تو اس کے متعلق میں نے اسے کچھ نہیں بتایا تو کیا میرا یہ تصرف جائز ہے یا ناجائز؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جب کوئی شخص آپ کے پاس امانت رکھے تو آپ اس کی اجازت کے بغیر اس میں تصرف نہیں کر سکتے بلکہ آپ کو اس کے مناسب حال اس کی حفاظت کرنی چاہیے اور اب جبکہ آپ اس کی اجازت کے بغیر تصرف کر چکے ہیں تو اس سے بات کر کے اسے راضی کر لیں اگر وہ بخوشی آپ کو بخش دے تو ٹھیک ورنہ اسے اس کے مال کا نفع دے دیں یا اس کے ساتھ نصف وغیرہ پر مصالحت کریں کیونکہ مسلمانوں میں مصالحت بھی جائز ہے سوائے اس مصالحت کے جو کسی حلال کو حرام یا کسی حرام کو حلال کر دے ۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب