ایک آدمی نے ایک زرگر کو سونے کی اینٹ دی اور کہا کہ اس کے مجھے کنگن بنا دو اور اس میں تانبا بھی داخل کر لو جس سے سونا نمبر 24 کے بجائے نمبر 21 بن جائے اور میں تانبے اور سونے کے وزن کے بقدر ٹوٹے ہوئے کنگن دے دوں گا۔ زرگر نے اس سے کام کی اجرت بھی لی تو کیا یہ معاملہ جائز ہے یا نہیں؟
اگر وہ سونا زرگر کو وزن کے حساب سے دے تاکہ وہ اس کا زیور بنا کر اسے لوٹا دے تو اس میں کوئی حرج نہیں، ان شاءاللہ، بشرطیکہ کام کی طے شدہ اجرت اسے ادا کر دے۔ اور اگر زرگر اس سے سونے کی اینٹ لے کر رکھ لے اور اسے کسی اور سونے سے کنگن بنا دے تو یہ جائز نہیں بشرطیکہ ، سونے اور تانبے کے وزن کے ہم مثل ہو۔ کام کے عوض اجرت لینے میں کوئی حرج نہیں۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب