اگر بیع مکمل نہ ہو تو بائع کے بیعانہ لینے کے بارے میں کیا حکم ہے؟ اس کی صورت یہ ہوتی ہے کہ دو شخص آپس میں بیع کرتے ہیں، اگر بیع مکمل ہو جائے تو مشتری قیمت ادا کر دیتا ہے اور اگر بیع مکمل نہ ہو تو بائع بیعانہ پر قبضہ کر لیتا ہے اور وہ مشتری کو واپس نہیں کرتا؟
علماء کے زیادہ صحیح قول کے مطابق بیعانہ لینے میں کوئی حرج نہیں بشرطیکہ بائع اور مشتری کا اس پر اتفاق ہو اور بیع مکمل نہ ہو۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب