کیا کسی انسان کے لیے مردہ جانور کو بیچنا اور اس کی قیمت وصول کرنا جائز ہے؟
مردہ جانور حرام ہے، ارشاد باری تعالیٰ ہے:
"تم پر مرا ہوا (مردار) جانور حرام کر دیا گیا ہے۔"
اور جب یہ حرام ہے تو اس کی خریدوفروخت اور اس کی قیمت بھی حرام ہے۔ کسی بھی انسان کے لیے اس کا کھانا حرام ہے سوائے اس کے کہ حالت اضطرار ہو جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے سورہ مائدہ میں حرام اشیاء کا ذکر کرنے کے بعد فرمایا ہے:
"ہاں جو شخص بھوک میں ناچار ہو جائے (بشرطیکہ) گناہ کی طرف مائل نہ ہو تو اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔"
لیکن اس سے ٹڈی اور مچھلی مستثنیٰ ہیں کہ ان کی بیع میں کوئی حرج نہیں کیونکہ اللہ تعالیٰ نے مچھلی اور ٹڈی کو حلال قررا دیا ہے خواہ وہ زندہ ہو یا مردہ کیونکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
"تمہارے لیے دریا (کی چیزوں) کا شکار اور ان کا کھانا حلال کر دیا گیا ہے۔ (یعنی) تمہارے اور مسافروں کے فائدہ کے لیے۔"
اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سمندر کے بارے میں فرمایا ہے:
"اس کا پانی پاک اور اس کا مردہ جانور حلال ہے۔"
نیز آپ نے یہ بھی فرمایا ہے:
"ہمارے لیے دو مردے اور دو خون حلال کر دئیے گئے ہیں، مُردوں سے مراد مچھلی اور ٹڈی اور خونوں سے مراد جگر اور تلی ہے۔"
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب