سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

چوری کے مال کی خریدوفروخت

  • 9333
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1102

سوال

چوری کے مال کی خریدوفروخت
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جب کوئی انسان ایک چیز پوری کر کے بیچ دے اور خریدار کو معلوم ہو کہ یہمسرقہ مال ہے تو کیا اسے گناہ ہو گا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جس شخص کو یہ معلوم ہو کہ فروخت کیا جانے والا مال مسروقہ (چرایا ہوا) ہے تو اس کے لیے اسے خریدنا حرام ہے اور واجب یہ ہے کہ چوری کا مال بیچنے والے کو منع کرے اور اسے نصیحت کرے کہ یہ مال اس کے اصل مالک کو لوٹا دو اور اگر محض نصیحت سے کام نہ بنے تو حکمرانوں سے اس کے لیے مدد لی جائے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

محدث فتوی

فتوی کمیٹی

تبصرے