تمباکو اور سگریٹ وغیرہ کی تجارت کے بارے میں کیا حکم ہے؟ کیا ان کی قیمت اور ان کی تجارت سے حاصل ہونے والے نفع کو صدقہ، حج اور نیکی کے دیگر کاموں میں خرچ کرنا جائز ہے؟
تمباکو، سگریٹ اور دیگر تمام حرام اشیاء کی تجارت ناجائز ہے کیونکہ یہ خبیث اشیاء ہیں۔ ان کے استعمال میں جسمانی، روحانی اور مالی نقصان ہے۔ اگر کوئی شخص صدقہ یا حج یا نیکی کے دیگر کاموں میں خرچ کرنے کا ارادہ کرے تو اسے پاک مال خرچ کرنا چاہیے کیونکہ حسب ذیل ارشاد باری تعالیٰ کے عموم کا یہی تقاضا ہے:
"اے مومنو! جو پاکیزہ اور عمدہ مال تم کماتے ہو اور جو چیزیں ہم تمہارے لیے زمین سے نکالتے ہیں ان میں سے (اللہ کی راہ میں) خرچ کرو اور بری اور ناپاک چیزیں دینے کا قصد نہ کرنا کہ (اگر وہ چیزیں تمہیں دی جائیں تو) بجز اس کے کہ (لیتے وقت) آنکھیں بند کرو اور ان کو کبھی نہ لو۔"
اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"بے شک اللہ تعالیٰ کی ذات پاک ہے اور وہ پاک مال ہی قبول فرماتا ہے۔"
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب