سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

نقش و نگار والے سونے کا حکم

  • 9312
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1660

سوال

نقش و نگار والے سونے کا حکم
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اس سونے کے بیچنے کے بارے میں کیا حکم ہے جس پر نشانات یا تتلی یا سانپ کا سر یا اس طرح کی اور تصویریں بنی ہوں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

سونے اور چاندی کا وہ زیور جس پر کسی جاندار کی تصویریں بنی ہو تو اس کا بیچنا "خریدنا" پہننا اور استعمال کرنا حرام ہے کیونکہ مسلمان کے لیے یہ واجب ہے کہ وہ جاندار اشیاء کی تصویروں کو متا کر ختم کر دے جیسا کہ صحیح مسلم میں ابوالھیاج سے روایت ہے کہ حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے ان سے فرمایا:

(الا ابعثك علي ما بعثني عليه رسول الله صلي الله عليه وسلم؟ ان لا تدع صورة الا طمستها ولا قبرا مشرفا الا سويته) (صحيح مسلم‘ الجنائز‘ باب الامر بتسوية القبر‘ ح: 969)

"کیا آپ کو بھی اس کام کے لیے نہ بھیجوں جس کے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے بھیجا تھا؟ اور وہ یہ کہ ہر تصویر کو مٹا دو اور ہر اونچی قبر کو برابر کر دو۔"

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی فرمایا:

(ان الملائكة لا تدخل بيتا فيه صورة ) (صحيح البخاري‘ بدء الخلق‘ باب اذا قال احدكم آمين والملائكة ...الخ‘ حديث: 3224)

"جس گھر میں تصویر ہو اس میں اللہ کی رحمت کے فرشتے داخل ہی نہیں ہوتے۔"

لہذا مسلمانوں کے لیے واجب ہے کہ وہ تصویروں والے زیور کے استعمال اور اس کی بیع و شراء سے اجتناب کریں۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

محدث فتوی

فتوی کمیٹی

تبصرے