سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

صحابی کی تعریف

  • 9295
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 3134

سوال

صحابی کی تعریف
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

صحابی کس کو کہتے ہیں‌اس کی تعریف کیا ہے۔ابھی چند دن پہلے میری ایک رشتہ دار سے بات ہو رہی تھی تو انہوں نے کہا کے حسن و حسین رضی اللہ تعالی عنہما صحابی نہیں‌ تھے کیونکے وہ تو ابھی بچے تھے جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا انتقال ہو گیا ۔ وہ تو ابھی بلوغت تک بھی نہیں‌ پہنچے تھے ۔اس بات میں کتنا وزن ہے اور کن کن محدثین نے ان کو صحابہ میں‌ شمار کیا ہے۔جواب حوالہ جات کے ساتھ دیں۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حافظ ابن حجر عسقلانی نے اپنی مشہور کتاب "الإصابة في تمييز الصحابة" میں "صحابی" کی تعریف یوں کی ہے :

الصحابي من لقي النبي صلى الله عليه وسلم | مؤمنا به ، ومات على الإسلام

صحابی اسے کہتے ہیں جس نے حالتِ ایمان میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ملاقات کی اور اسلام پر ہی فوت ہوا۔

پھر درج بالا تعریف کی شرح کرتے ہوئے حافظ ابن حجر رحمة اللہ مزید کہتے ہیں :

فيدخل فيمن لقيه من طالت مجالسته له أو قصرت ، | ومن روى عنه أو لم يرو ، ومن غزا معه أو لم يغز ، ومن رآه رؤية ولو لم يجالسه ، | ومن لم يره لعارض كالعمى . | ويخرج بقيد الإيمان من لقيه كافرا ولو أسلم بعد ذلك إذا لم يجتمع به مرة أخرى . الإصابة في تمييز الصحابة 1158/

اس تعریف کے مطابق ہر وہ شخص صحابی شمار ہوگا جو ۔۔۔۔

• رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس حال میں ملا کہ وہ آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) کی رسالت کو مانتا تھا

• پھر وہ اسلام پر ہی قائم رہا یہاں تک کہ اس کی موت آ گئی

• خواہ وہ زیادہ عرصہ تک رسول اکرم (صلی اللہ علیہ وسلم) کی صحبت میں رہا یا کچھ عرصہ کے لیے

• خواہ اس نے آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) کی احادیث کو روایت کیا ہو یا نہ کیا ہو

• خواہ وہ آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) کے ساتھ کسی جنگ میں شریک ہوا ہو یا نہ ہوا ہو

• خواہ اس نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) کو اپنی آنکھوں سے دیکھا ہو یا (بصارت نہ ہونے کے سبب) آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) کا دیدار نہ کر سکا ہو

ہر دو صورت میں وہ "صحابئ رسول" شمار ہوگا۔

اور ایسا شخص "صحابی" متصور نہیں ہوگا جو آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) پر ایمان لانے کے بعد مرتد ہو گیا ہو۔

مذکورہ بالا تعریف کی رو سے سیدنا حسین اور سیدنا حسن بھی صحابی ہیں۔اور آپ کے رشتہ دار کی بات کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتوی کمیٹی

محدث فتوی


تبصرے