سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(11) مسجد میں نمازی کی حاضری اس کے ایمان کی دلیل

  • 929
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1598

سوال

(11) مسجد میں نمازی کی حاضری اس کے ایمان کی دلیل

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا محض مساجد میں آنے جانے کی بنیاد پر کسی شخص کے ایمان کی گواہی دی جا سکتی ہے، جیسا کہ حدیث میں آیا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

جی ہاں! اس میں کوئی شک وشبہ نہیں کہ مساجد میں نمازوں کے لیے آنے والے شخص کی حاضری اس کے ایمان کا ثبوت فراہم کرتی ہے، کیونکہ اللہ تعالیٰ کی ذات پاک کے ساتھ ایمان ہی نے اسے گھر سے چل کرکر مسجد میں آنے پر مجبور کیا ہے۔ سائل نے جو یہ کہا کہ ’’جیسا کہ حدیث میں آیا ہے‘‘ تو اس کا اشارہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی درج ذیل حدیث کی طرف ہے:

((اِذَا رَأَیْتُمُ الرَّجُلَ یَعتاہَدُ الْمَسْجِدَ فَاشْہَدُوْا لَہُ بِالْاِیْمَانِ)) ( جامع الترمذی، الایمان ،باب ما جاء فی حرمة الصلاة،ح: 2617)

’’جب تم کسی شخص کو مسجد آتا جاتا دیکھو تو اس کے ایمان کی گواہی دو۔‘‘

لیکن یہ حدیث ضعیف ہے، صحیح سند کے ساتھ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ بات ثابت نہیں ہے۔‘‘

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

 

 

فتاویٰ ارکان اسلام

عقائد کے مسائل: صفحہ45

محدث فتویٰ

تبصرے