مشترکہ ملکیت کے ایک ایسے قطعہ اراضی میں سے اپنے حصہ کو بیچنے کے بارے میں کیا حکم ہے جس کے حدود، پیمائش اور موقع و محل معروف ہو اور اس حصہ کی دستاویز بھی موجود ہو جس سے اس قطعہ اراضی کی ملکیت میں اشتراک ثابت ہوتا ہو اور اس حصہ کی مقدار کا بھی تعین ہوتا ہو؟
ایسی مشترکہ جاگیر میں سے جس کے حدود، پیمائش اور موقع و محل معروف ہو اپنے حصہ کو بیچنے میں کوئی حرج نہیں جب کہ اس حصہ کی نسبت بھی معلوم ہو کہ یہ چوتھا ، آٹھواں یا چالیسواں حصہ وغیرہ ہے، تو اس حصہ کے بطور بیع، شراء، ہبہ، وراثت اور رہن وغیرہ کے لین دین میں کوئی حرج نہیں۔ آدمی کو شرعی طور پر تصرف کے جو حقوق حاصل ہیں، وہ سب یہاں استعمال کر سکتا ہے کیونکہ شرعی طور پر کوئی امر اس سے مانع نہیں ہے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب