میری بیوی نے دس سال پہلے دو جڑواں بچوں کو جنم دیا تھا، جب کہ حمل کو ابھی چھ ماہ ہی ہوئے تھے لیکن وہ پیدائش کے بعد پہلے دن ہی فوت ہو گئے تھے، ان کا نام بھی رکھ دیا گیا تھا تو کیا ان کا عقیقہ جائز ہے؟
ان کا عقیقہ مستحب ہے، ان میں سے ہر ایک کی طرف سے دو دو ایسے بکرے ذبح کئے جائیں، جن کی قربانی جائز ہو کیونکہ احادیث کے عموم کا یہی تقاضا ہے مثلا ام کرز کعبیہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"لڑکے کی طرف سے دو بکریاں اور لڑکی کی طرف سے ایک بکری (کا عقیقہ کیا جائے)۔"
اس بات میں آپ کو اختیار ہے کہ آپ جانوروں کے تمام یا کچھ گوشت کو صدقہ کر دیں یا کھانا پکا کر اعزہ و اقارب، پڑوسیوں، دوستوں اور فقراء کی دعوت کر دیں۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب