کیا یہ جائز ہے کہ مکہ مکرمہ میں گری ہوئی چیز کو لوں اور جس علاقے میں میں رہتا ہوں وہاں جا کر اس کے بارے میں اعلان کروں؟ یا یہ واجب ہے کہ اس کے بارے میں مکہ مکرمہ ہی کی مسجدوں کے دروازوں اور بازاروں وغیرہ میں اعلان کروں؟
مکہ مکرمہ کے لقطہ کے بارے میں یہ بطور خاص یہ حکم ہے کہ اسے اٹھانا کسی کے لیے بھی حلال نہیں، سوائے اس شخص کے جو ہمیشہ اس کا اعلان کرتا رہے یا اس حاکم کے سپرد کر دے جو اس قسم کے اموال کو وصول کرتا ہو کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:
"مکہ کے لقطہ کو سوائے اعلان کرنے والے کے اور کسی کے لیے اٹھانا حلال نہیں ہے۔"
اس میں حکمت یہ ہے کہ اگر گری ہوئی چیزوں کو انہی کی جگہ پڑا رہنے دیا جائے تو ہو سکتا ہے کہ ان کے اصل مالک وہاں آ کر انہیں خود ہی اٹھا لیں، لہذا ہم اس بھائی سے یہ کہیں گے کہ واجب ہے کہ آپ اس کا مکہ مکرمہ اس کی جگہ اور اس کے گردو پیش میں مسجدوں کے دروازوں اور اجتماعات میں اعلان کریں یا پھر اسے ان حکام کے سپرد کر دیں، جن کی لقطوں وغیرہ کے سلسلہ میں سرکاری ڈیوٹی ہے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب