بعض لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ جب وہ عمرہ کے لیے جائیں تو ان کے لیے یہ واجب ہے کہ فرض نماز حرم ہی میں ادا کریں، ورنہ ان کا عمرہ باطل ہو جائ گا۔ امید ہے آپ اس مسئلہ میں رہنمائی فرمائیں گے۔ جزاکم اللہ خیرا
یہ بات صحیح نہیں ہے۔ حج یا عمرہ کرنے والے کے لیے یہ واجب نہیں ہے کہ وہ فرض نماز مسجد حرام ہی میں ادا کرے، بلکہ اگر وہ مکہ کی کسی دوسری مسجد میں نماز پڑھ لے تو کوئی حرج نہیں۔ اس مسئلہ میں اہل علم میں کوئی اختلاف نہیں بلکہ اس پر تو اجماع ہے۔ والحمدللہ!
عمرہ کرنے والے کے لیے واجب یہ ہے کہ وہ طواف کرے، سعی کرے اور بال منڈا یا کٹا دے، اس سے عمرہ مکمل ہو جائے گا اور ان تمام امور سے پہلے یہ ضرروی ہے کہ اس نے مکہ مکرمہ کی طرف آتے ہوئے اپنے میقات سے احرام باندھا ہو، بشرطیکہ وہ میقات کے باہر سے آیا ہو۔ اور اگر وہ میقات کے اندر ہی رہتا ہو جیسا کہ جدہ، ام سلم، بحرہ، لزیمہ اور شرائع وغیرہ کے باشندے ہیں تو وہ اسی جگہ سے احرام باندھیں گے جہاں سے انہوں نے حج یا عمرہ کی نیت کی ہو جیسا کہ صحیحین میں حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی یہ حدیث ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اہل مدینہ کے لیے ذوالحلیفہ، اہل شام کے لیے جحفہ، اہل نجد کے لیے قرن المنازل اور اہل یمن کے لیے یلملم کو میقات مقرر کیا اور فرمایا:
"یہ میقات ان لوگوں کے لئے بھی ہیں۔ جو ان علاقوں کے باشندے ہوں اور ان لوگوں کے لئے بھی جو ان کے باشندے تو نہ ہوں لیکن وہ یہاں سے گزریں اور ان کا حج و عمرہ کا ارادہ ہو اور جو ان کے اندر رہتے ہوں تو وہ وہاں ہی سے احرام باندھیں حتیٰ کہ اہل مکہ مکہ ہی سے (احرام باندھیں)۔"
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے منیٰ کے آخری دن جب عمرہ کا ارادہ کیا تو آپ نے انہیں حکم دیا کہ وہ حرم کے باہر سے جا کر احرام باندھیں تو انہوں نے تنعیم سے احرام باندھا اور مکہ مکرمہ آ کر طواف سعی اور تقصیر کیا تو اس صحیح حدیث سے معلوم ہوا کہ جو شخص عمرہ کا ارادہ کرے اور وہ حرم مکہ کے اندر ہو تو اس کے لیے یہ واجب ہے کہ وہ حرم سے باہر حل میں جا کر احرام باندھے کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عائشہ کو یہی حکم دیا تھا۔[1] حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی مذکور حدیث میں جو عموم ہے، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی اس حدیث سے اس کی تخصیص ہو جاتی ہے، یعنی وہ حکم حج کرنے والے کے لیے ہے اور عمرہ کرنے والے کے لیے یہ حکم ہے کہ وہ حدود حرم سے باہر جا کر حل سے احرام باندھے۔
[1] صحیح بخاری، باب کیف تھل الحائض والنفساء، حدیث: 1556 وصحیح مسلم، الحج ، حدیث: 1211