میں عمرہ کرنے والوں کے لیے بھی یہ لازم قرار دیتا تھا کہ وہ مکہ مکرمہ سے کوچ کرتے وقت طواف وداع کریں لیکن میں نے حرم میں آپ کے درس میں یہ سنا کہ ان کے لیے طواف وداع نہیں ہے۔ امید ہے اس مسئلہ کی مزید وضاحت فرمائیں گے؟
جو شخص حج کرے، اس کے لیے یہ واجب ہے کہ مکہ مکرمہ سے کوچ کرتے وقت طواف وداع کرے کیونکہ ابن عباس رضی اللہ عنہ کا قول ہے:
"لوگوں کو یہ حکم دیا گیا ہے کہ ان کا آخری کام بیت اللہ کا طواف ہو البتہ حائضہ عورت اس سے مستثنیٰ ہے۔"
نیز آپ کا قول ہے کہ "لوگ ہر طرف سے رخصت ہو جاتے تھے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں حکم دیا:
"اس وقت تک کوئی رخصت نہ ہو جب تک وہ آخر میں بیت اللہ کا طواف نہ کرے۔"
قرینہ حال سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ حکم حاجیوں کے لیے ہے کیونکہ آپ نے حاجیوں کے لیے حج سے فراغت کے بعد یہ ارشاد فرمایا تھا۔ عمرہ کرنے والے کے لیے طواف وداع واجب نہیں ہے۔ ہاں البتہ اس کے لیے مسنون (یعنی مستحب) ضرور ہے کہ وہ بھی کوچ کرتے وقت طواف کرے لیکن ہم اسے واجب نہیں کہیں گے کیونکہ وجوب کی کوئی دلیل نہیں ہے اور پھر یہ اس لیے بھی کہ عمرۃ القضاء کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ مکرمہ سے رخصت ہوتے وقت طواف وداع نہیں فرمایا تھا۔ ہمارے علم کے مطابق آپ کی سنت سے یہی ثابت ہوتا ہے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب