ایک شخص نے حج قران کیا، تمام مناسک حج کو ادا کیا اور ایام منیٰ میں قربانی کو بھی ذبح کر دیا لیکن نا واقفیت کی وجہ سے ہدی کو ذبح نہیں کیا حتیٰ کہ ایام منیٰ ختم ہو گئے تو کیا اس پر ہدی لازم ہے؟
اگر امر واقع اسی طرح ہے جیسے آپ نے ذکر کیا ہے تو اس پر واجب ہے کہ مکہ مکرمہ میں قران کی ہدی کو ذبح کرے اور اس کے گوشت کو وہ خود بھی کھا سکتا ہے۔ یہ بھی جائز ہے کہ مکہ مکرمہ میں کسی امین شخص کو اپنا وکیل مقرر کر دے جو اس کی طرف سے ذبح کرے، اس نے قربانی کی نیت سے جو جانور ذبح کیا ہے، وہ ہدی سے کفایت نہیں کرے گا۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب