سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

اہل مکہ کے لیے ہدی نہیں ہے

  • 9183
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 841

سوال

اہل مکہ کے لیے ہدی نہیں ہے
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اہل مکہ میں سے جو شخص صرف حج کا احرام باندھے کیا اس پر ہدی واجب ہے؟ کیا ان کے لیے حج تمتع صحیح ہے یا قران؟ امید ہے دلیل کے ساتھ وضاحت فرمائیں گے۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اہل مکہ اور دیگر سب لوگوں کے لیے بھی حج تمتع اور قران صحیح ہے لیکن اہل مکہ پر ہدی واجب نہیں ہے بلکہ ہدی تو ان لوگوں پر واجب ہے جو دوسرے علاقوں سے تمتع یا قران کا احرام باندھ کر مکہ مکرمہ میں آئیں کیونکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:

﴿فَمَن تَمَتَّعَ بِالعُمرَ‌ةِ إِلَى الحَجِّ فَمَا استَيسَرَ‌ مِنَ الهَدىِ ۚ فَمَن لَم يَجِد فَصِيامُ ثَلـٰثَةِ أَيّامٍ فِى الحَجِّ وَسَبعَةٍ إِذا رَ‌جَعتُم ۗ تِلكَ عَشَرَ‌ةٌ كامِلَةٌ ۗ ذ‌ٰلِكَ لِمَن لَم يَكُن أَهلُهُ حاضِرِ‌ى المَسجِدِ الحَر‌امِ ۚ وَاتَّقُوا اللَّهَ وَاعلَموا أَنَّ اللَّهَ شَديدُ العِقابِ ﴿١٩٦﴾... سورة البقرة

"(جو تم میں سے) حج کے وقت تک عمرے سے فائدہ اٹھانا چاہے وہ جیسی قربانی میسر ہو کرے اور جس کو (قربانی) نہ ملے وہ تین روزے ایام حج میں رکھے اور سات جب واپس ہو۔ یہ پورے دس ہوئے۔ یہ حکم اس شخص کے لیے ہے جس کے اہل و عیال مکے میں نہ رہتے ہوں اور اللہ سے ڈرتے رہو اور جان رکھو کہ اللہ سخت عذاب دینے والا ہے۔"

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

محدث فتوی

فتوی کمیٹی

تبصرے