اہل مکہ میں سے جو شخص صرف حج کا احرام باندھے کیا اس پر ہدی واجب ہے؟ کیا ان کے لیے حج تمتع صحیح ہے یا قران؟ امید ہے دلیل کے ساتھ وضاحت فرمائیں گے۔
اہل مکہ اور دیگر سب لوگوں کے لیے بھی حج تمتع اور قران صحیح ہے لیکن اہل مکہ پر ہدی واجب نہیں ہے بلکہ ہدی تو ان لوگوں پر واجب ہے جو دوسرے علاقوں سے تمتع یا قران کا احرام باندھ کر مکہ مکرمہ میں آئیں کیونکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
"(جو تم میں سے) حج کے وقت تک عمرے سے فائدہ اٹھانا چاہے وہ جیسی قربانی میسر ہو کرے اور جس کو (قربانی) نہ ملے وہ تین روزے ایام حج میں رکھے اور سات جب واپس ہو۔ یہ پورے دس ہوئے۔ یہ حکم اس شخص کے لیے ہے جس کے اہل و عیال مکے میں نہ رہتے ہوں اور اللہ سے ڈرتے رہو اور جان رکھو کہ اللہ سخت عذاب دینے والا ہے۔"
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب