کیا دم ساقط ہو جاتا ہے، اس جاہل سے جو حکم نہیں جانتا یا اس شخص سے جو بھول کر واجبات حج میں سے کسی واجب مثلا رات بسر کرنا، رمی کرنا اور بال منڈانا وغیرہ کو ترک کر دے یا ضرروی ہے کہ دم دیا جائے؟ نیز کیا ممنوعات احرام میں سے کسی کے ارتکاب کی صورت میں بھی دم ضروری ہے؟
جو شخص جاہل ہو یا بھول کر ممنوعات احرام میں سے کسی ممنوع کا ارتکاب کرے تو اس سے تو دم ساقط ہو جاتا ہے، لیکن جو شخص جہالت یا نسیان کے باعث حج یا عمرہ کے واجبات میں سے کسی واجب کو ترک کر دے تو اس سے دم ساقط نہیں ہوتا کیونکہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ جو شخص حض کے کسی حکم کو ترک کر دے یا بھول جائے تو اسے چاہیے کہ وہ خون بہائے، نیز اس حدیث سے بھی یہی معلوم ہوتا ہے جس میں یہ ہے کہ ایک شخص نے عمرہ کی حالت میں خوشبو سے معطر جبہ پہن لیا تھا۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب