جمار کی کنکریاں کہاں سے لی جائیں؟ وہ کیسی ہوں اور انہیں دھونے کے بارے میں کیا حکم ہے؟
کنکریاں منیٰ سے لی جائیں۔ اگر عید کے دن مزدلفہ سے لے لی جائیں تو پھر بھی کوئی حرج نہیں، کنکریوں کی تعداد سات ہونی چاہیے۔ انہیں دھونے کا حکم نہیں ہے بلکہ انہیں منیٰ یا مزدلفہ یا بقیہ حرم سے کسی بھی جگہ سے لے کر اسی طرح رمی کر دے، اس میں کوئی حرج نہیں۔ ایام تشریق میں کنکریوں کو منیٰ سے لیا جائے اور ہر روز اکیس کنکریاں لی جائیں اور اگر عجلت میں ہو تو بیالیس کنکریاں، گیارہویں اور بارہویں دن کے لیے درکار ہوں گی اور اگر تین دن ٹھہرنے کا ارادہ ہو تو پھر کل تریسٹھ کنکریاں مارنا ہوں گی۔ کنکری کا سائز بکری کی متوسط سائز کی مینگنی کے بقدر ہونا چاہیے جو کہ چنے کے دانے سے بڑی ہو اور بندق درخت کے پھل سے چھوٹی ہو جیسا کہ فقہاء نے فرمایا ہے۔ اس کنکری کو حصی الحذف کہا جاتا ہے اور جیسا کہ قبل ازیں بیان کیا جا چکا ہے کہ کنکری بکری کی مینگنی سے تھوڑی سی چھوٹی ہونی چاہیے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب