اس شخص کے بارے میں کیا حکم ہے جو رات کو منیٰ میں بارہ بجے تک رہے پھر مکہ مکرمہ واپس لوٹ آئے اور طلوع فجر سے پہلے دوبارہ وہاں نہ جائے؟
اگر بارہ بجے تک آدھی رات ہو جاتی ہے تو پھر اس کے بعد منیٰ سے باہر آنے میں کوئی حرج نہیں، اگرچہ افضل یہ ہے کہ دن رات منیٰ ہی میں بسر کئے جائیں اور اگر بارہ آدھی رات سے پہلے بج جاتے ہوں تو پھر منیٰ سے باہر نہیں آنا چاہیے کیونکہ شرط یہ ہے کہ رات کا اکثر حصہ منیٰ میں بسر کیا جائے جیسا کہ ہمارے فقہائے کرام رحمۃ اللہ وعلیھم نے ذکر فرمایا ہے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب