اللہ تعالیٰ نے توفیق عطا فرمائی، میں نے اپنے خاوند کے ساتھ اس سال حج کیا، تینوں ایام تشریق میں ہم منیٰ میں صرف رات کے ایک بجے تک رہتے تھے اور پھر باقی رات گزارنے کے لیے ہم مکہ میں آ جاتے تھے کیونکہ وہاں ہمارے پاس گھر موجود تھا تو کیا یہ جائز ہے؟ رہنمائی فرمائیں۔ جزاکم اللہ خیرا
منیٰ میں رات کا اکثر حصہ گزار دینا کافی ہے والحمدللہ، لہذا آپ پر کوئی فدیہ وغیرہ نہیں ہے لیکن اگر آپ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرات صحابہ کرام کے اسوہ پر عمل کے پیش نظر ساری رات منیٰ ہی میں بسر کرتے تو یہ افضل تھا۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب