سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

ناواقفیت کی وجہ سے منیٰ سے باہر رات بسر کرنا

  • 9140
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 761

سوال

ناواقفیت کی وجہ سے منیٰ سے باہر رات بسر کرنا
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک آدمی نے دو راتیں منیٰ کے بہت ہی قریب یہ سمجھتے ہوئے گزاریں کہ وہ منیٰ ہی میں ہے لیکن اسے بعد میں یہ معلوم ہوا کہ وہ منیٰ کے اندر نہیں بلکہ منیٰ کے قریب ہے اور یہ بات حج کے بعد اسے آج کل انہی ایام میں معلوم ہوئی تو اب اسے کیا کرنا چاہیے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس آدمی پر ایک دم لازم ہے جسے ذبح کر کے وہ فقرائے مکہ میں تقسیم کر دے کیونکہ اس نے شرعی عذر کے بغیر ایک واجب کو ترک کیا ہے، اس آدمی کے لیے یہ واجب تھا کہ منیٰ کے بارے میں کسی سے پوچھ لیتا اور پھر وہاں رات بسر کرتا لیکن اس نے جب اس واجب کو ادا نہیں کیا تو اس پر دم واجب ہے اور وہ یہ کہ بھیڑ کا بچہ یا ایسی بکری جس کے سامنے کےدو دانت گر گئے ہوں اور جس کی قربانی کی جا سکتی ہو ذبح کرے۔ جو شخص منیٰ میں جگہ تلاش کرے لیکن اسے جگہ نہ ملے تو اس پر کچھ لازم نہیں کیونکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:

﴿فَاتَّقُوا اللَّهَ مَا استَطَعتُم...١٦... سورة التغابن

"پس جہاں تک ہو سکے اللہ سے ڈرو۔"

نیز فرمایا:

﴿لا يُكَلِّفُ اللَّهُ نَفسًا إِلّا وُسعَها...٢٨٦﴾... سورة البقرة

"اللہ کسی شخص کو اس کی طاقت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتا۔"

اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

(واذا امرتكم بشئي فاتوا منه ما استطعتم) (صحيح البخاري‘ الاعتصام بالكتاب والسنة‘ باب اقتداء بسنن رسول الله صلي الله عليه وسلم‘ ح: 6288 وصحيح مسلم‘ الحج‘ باب فرض الحج مرة...الخ‘ ح: 1337 ومسند احمد  2/508 واللفظ له)

"جب میں تمہیں کوئی حکم دوں تو مقدور بھر اس کی اطاعت بجا لاؤ۔"

منیٰ میں شب بسر کرنے سے وہ لوگ بھی مستثنیٰ ہوں گے جو کسی شرعی عذر کی وجہ سے معذور ہوں مثلا بیمار، چرواہے اور سقے وغیرہ۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

محدث فتوی

فتوی کمیٹی

تبصرے