جو حاجی عید کی رات مزدلفہ میں شب بسر نہ کرے اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟
مزدلفہ میں شب بسر کرنا واجب ہے، ہاں البتہ کمزور مردوں اور عورتوں لیے یہ رخصت ہے کہ وہ رات کے آخری پہر وہاں سے روانہ ہو سکتے ہیں۔ اسے عمدا ترک کرنے کی صورت میں جمہور اہل علم کے نزدیک گناہ بھی ہے اور اس کی وجہ سے فدیہ بھی لازم ہے اور اگر جہالت کی وجہ سے ترک کیا ہو تو پھر صرف فدیہ لازم ہے، عجز و درماندگی کی صورت میں دیگر تمام واجبات کی طرح یہ بھی ساقط ہو جائے گا، لیکن جو شخص اول وقت میں یہاں نماز فجر کو پا لے اور پھر نماز کے بعد اللہ تعالیٰ کا ذکر کرے اور پھر یہاں سے روانہ ہو تو یہ بھی کافی ہو گا۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب