سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

سعی شروع کرتے ہوئے کیا پڑھا جائے

  • 9103
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-18
  • مشاہدات : 670

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا سعی کے ہر چکر کے شروع میں یہ پڑھنا جائز ہے:

(بسم الله نبدا بما بدا الله ورسوله به ان الصفا والمروة من شعائر الله)

یا یہ بدعت ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مشروع یہ ہے کہ سعی کے پہلے چکر میں یہ پڑھا جائے:

﴿إِنَّ الصَّفا وَالمَر‌وَةَ مِن شَعائِرِ‌ اللَّهِ...١٥٨﴾... سورة البقرة

جیسا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پڑھا تھا۔ ہمیں ایسی کوئی دلیل معلوم نہیں جس سے یہ ثابت ہوتا ہو کہ ہر چکر میں یہ پڑھنا مستحب ہے۔ سعی کرنے والے کو چاہیے کہ تمام چکروں میں کثرت کے ساتھ اللہ تعالیٰ کا ذکر کرے، دعا کرے، تسبیح، تحمید، تہلیل، تکبیر اور استغفار پڑھے، نیز طواف میں بھی کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے:

(انما جعل الطواف بالبيت (والسعي) بين الصفا والمروة و رمي الجمار لاقامة ذكر الله) (سنن ابي داود‘ المناسك‘ باب في الرمل‘ ح: 1888 ومسند احمد: 6/64‘ 75‘ 139 واللفظ له)

"بیت اللہ کے طواف، صفا و مروہ کی سعی اور رمی جمار کو اللہ تعالیٰ کے ذکر کے لیے مقرر کیا گیا ہے۔"

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

محدث فتوی

فتوی کمیٹی

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ