کیا حیض و نفاس والی عورت اور عاجز و مریض کے لیے طواف وداع لازم ہے؟ میں نے اس مسئلہ کے بارے میں منیٰ میں جب علماء سے پوچھا تو وہ متفق نہ تھے، بعض کہہ رہے تھے کہ ان کے لیے یہ طواف لازم نہیں ہے اور بعض کی رائے یہ تھی کہ ان کے لیے بھی یہ طواف لازم ہے؟
حیض و نفاس والی عورت کے لیے طواف وداع لازم نہیں ہے، ہاں البتہ عاجز و مریض کو اٹھا کر طواف کرایا جائے کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"کوئی اس وقت تک سفر نہ کرے جب تک وہ آخری وقت بیت اللہ میں نہ گزارے"
اور "صحیحین" میں ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:
"لوگوں کے لیے حکم یہ ہے کہ وہ سفر سے قبل آخری لمحات بیت اللہ میں گزاریں ہاں البتہ حائضہ عورت کے لیے رخصت ہے۔"
ایک اور حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ نفاس والی عورت بھی حائضہ کی طرح ہے کہ اس پر بھی طواف وداع نہیں ہے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب