ایک شخص نے طواف افاضہ کے علاوہ دیگر تمام اعمال حج پورے کر لیے اور پھر وہ فوت ہو گیا تو کیا اس کی طرف سے یہ طواف کیا جائے گا یا نہیں؟
جو شخص طواف افاضہ کے سوا دیگر تمام اعمال حج کو پورا کر لے اور پھر فوت ہو جائے تو اس کی طرف سے طواف نہیں کیا جائے گا کیونکہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کھڑا تھا کہ اپنی سواری سے گر گیا جس سے اس کی گردن ٹوٹ گئی اور وہ فوت ہو گیا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"اسے اپنی اور بیری کے پتوں کے ساتھ غسل دو، احرام کے دونوں کپڑوں ہی میں کفن دے دو، خوشبو استعمال نہ کرو، اس کے سر کو نہ ڈھانپو، اللہ تعالیٰ اسے قیامت کے دن اس حال میں اٹھائے گا کہ یہ شخص تلبیہ کہہ رہا ہو گا"
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ حکم نہیں دیا کہ اس کی طرف سے طواف کیا جائے بلکہ آپ نے یہ خبر دی کہ اسے اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس حال میں اٹھائے گا کہ یہ تلبیہ کہہ رہا ہو گا کیونکہ وہ حالت احرام میں باقی رہا کہ نہ اس نے خود طواف کیا اور نہ اس کی طرف سے طواف کیا گیا۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب