میں نے فریضہ حج ادا کیا اور منیٰ میں دوران قیام ایک رات مجھے احتلام ہو گیا لیکن میں غسل نہ کر سکا تو کیا اس صورت میں مجھ پر کچھ لازم ہے؟
جس شخص نے حج یا عمرے کا احرام باندھا اور اسے احتلام ہو جائے تو احتلام اس کے حج اور عمرہ پر اثر انداز نہیں ہوتا یعنی اس سے حج اور عمرہ باطل نہیں ہوتے، لہذا جسے احتلام ہو جائے تو وہ بیدار ہونے کے بعد غسل جنابت کر لے، اگر اس نے کپڑے پر منی کو لگا ہوا دیکھا ہو۔ احتلام کی وجہ سے کوئی فدیہ وغیرہ لازم نہیں ہے کیونکہ یہ اختیار میں نہیں ہے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب