ایک شخص ایک ممنوع کام میں مبتلا ہو گیا اور وہ ہے بیوی کو بوسہ دینا اور شہوت کے ساتھ انزال ہونا اور یہ جمرہ عقبہ کی رمی اور حلق کے بعد مگر فواط افاضہ سے قبل ہوا جب کہ اس کی بیوی حج نہیں کر رہی تھی تو اس صورت میں اس پر کیا واجب ہے؟
جس مسلمان نے حج یا عمرہ یا دونوں کا احرام باندھا ہو تو اس کے لیے یہ جائز نہیں کہ کوئی ایسا کام کرے جس سے اس کا احرام خراب ہو جائے یا عمل ناقص ہو جائے۔ جس نے حج کا احرام باندھا تو اس کے لیے بوسہ حرام ہے، حتیٰ کہ وہ مکمل طور پر حلال ہو جائے یعنی جمرہ عقبہ کو رمی کر لے، بال منڈوا یا کٹوا لے، طواف افاضہ کرے، اگر اس کے ذمہ سعی ہو تو سعی بھی کر لے کیونکہ ان تمام امور کی تکمیل سے قبل وہ حالت احرام ہی میں ہوتا ہے اور اس حالت میں اس کے لیے عورتیں حرام ہیں۔ تحلل اول کے بعد اگر بوسہ لے اور اسے انزال ہو جائے تو اس کا حج فاسد نہیں ہو گا، اسے چاہیے کہ اللہ تعالیٰ سے اپنے گناہ کی معافی مانگے، آئندہ اس طرح کا کام نہ کرے اور اس کے فدیہ کے طور پر ایک ایسی بکری ذبح کر دے جس کی قربانی جائز ہے اور اس کے گوشت کو حرم مکہ کے فقیروں میں تقسیم کر دے اور جس قدر جلد ممکن ہو یہ فدیہ ادا کر دینا چاہیے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب