ایک مسلمان نے عمرے کا احرام باندھا اس کی عادت یہ ہے کہ وہ سوچ بچار کے وقت اپنے بالوں میں ہاتھ پھیرتا رہتا ہے، بھول کر حالت احرام میں بھی اس نے جب ایسا ہی کیا تو اس کے کئی بال گر گئے تو کیا اس صورت میں کوئی کفارہ ہو گا؟
اس پر کوئی کفارہ نہیں کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے مومن بندوں کے بارے میں فرمایا ہے کہ وہ دعا یہ کرتے ہیں:
"اے ہمارے رب! اگر ہم سے بھول یا چوک ہو گئی ہو تو ہم سے مؤاخذہ نہ کرنا۔"
اور اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کی اس دعا کو شرف قبولیت سے نواز دیا ہے صحیح حدیث میں ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے اس دعا کے جواب میں فرمایا:
"میں نے یہ کر دیا۔" (یعنی میں مؤاخذہ نہیں کروں گا۔)
هذا ما عندي والله اعلم بالصواب