السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں ایک طالب علم ہوں۔ مدینہ میں پڑھتا ہوں۔ میں نے عمرے کا ارادہ کیا تو مجھے براہ راست مکہ پہنچانے والی گاڑی نہ ملی، لہذا میں اب پہلے جدہ چلا گیا اور وہاں سے احرام باندھ لیا۔ اس صورت میں مجھ پر کیا واجب ہے؟ کیا میرا جدہ سے احرام باندھنا صحیح ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر واقعہ اسی طرح ہے جس طرح آپ نے ذکر کیا ہے کہ آپ نے عمرے کا ارادہ کیا جب کہ آپ مدینہ میں تھے لیکن آپ نے احرام جدہ جا کر باندھا تو یہ آپ کی غلطی ہے کہ آپ اہل مدینہ کے میقات سے احرام کے بغیر گزر گئے۔ اس غلطی کی وجہ سے اللہ تعالیٰ سے معافی مانگئے اور آئندہ ایسی غلطی نہ کیجئے اور احرام کے بغیر میقات سے گزرنے کی اس غلطی کا کفارہ یہ ہے کہ مکہ مکرمہ میں کسی بھی وقت ایک ایسی بکری ذبح کر دی جائے جس کی قربانی جائز ہو اور اسے حرم کے فقراء میں تقسیم کر دیا جائے اور اس میں سے خود کچھ نہ کھائیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب