السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
گزشتہ تین سالوں سے میں اپنے محکمہ میں فریضہ حج ادا کرنے کے لیے چھٹی کی درخواست دے رہا ہوں لیکن میرے سپرد کام کی اہمیت کی وجہ سے مجھے چھٹی نہیں مل رہی، تو کیا حج نہ کرنے کی وجہ سے مجھے گناہ ہو گا؟ اگر میں محکمہ کے علم اور اجازت کے بغیر حج کر لوں تو کیا اس میں گناہ ہو گا؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ہاں جب تک آپ دوسرے کے ساتھ مقید ہوں تو اس کی اجازت کے بغیر آپ حج پر نہیں جا سکتے اور اگر ضرورت کا تقاضا ہو کہ آپ کام کی جگہ پر موجود رہیں تو ضرورت پوری ہونے تک موجود رہنے میں کوئی حرج نہیں، الا یہ کہ کوئی شخص آپ کے قائم مقام کام کر سکے یا کسی اور طریقے سے ضرورت پوری ہو سکے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب