سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(330) حج میں مزاحمت

  • 8877
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 937

سوال

(330) حج میں مزاحمت

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

لوگ بعض مشاعر حج کو ادا کرتے ہوئے قصدا مزاحمت کرتے ہیں۔ کیا ایسے لوگوں کا حج صحیح ہے یا باطل؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مزاحمت سے حج تو باطل نہیں ہوتا لیکن جو لوگ بغیر ضرورت قصد و ارادہ سے ایسا کریں وہ گناہ گار ضرور ہوں گے کیونکہ اس میں  حاجیوں کے لیے ظلم، ایذاء رسانی اور انہیں حج سے متنفر کرنا ہے۔

اگر انسان قصد و ارادہ کے بغیر کسی دوسرے انسان کی وجہ سے ازدحال کا سبب بنے تو اس میں ان شاءاللہ کوئی حرج نہیں کیونکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:

﴿فَاتَّقُوا اللَّهَ مَا استَطَعتُم...١٦﴾... سورة التغابن

’’سو جہاں تک ہو سکے تم اللہ تعالیٰ سے ڈرو۔‘‘

اور فرمایا:

﴿لا يُكَلِّفُ اللَّهُ نَفسًا إِلّا وُسعَها...٢٨٦﴾... سورة البقرة

’’اللہ تعالیٰ کسی شخص کو اس کی طاقت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتا۔‘‘

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب المناسک : ج 2  صفحہ 248

محدث فتویٰ

تبصرے