سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(286) تراویح سنت ہے واجب نہیں

  • 8830
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1005

سوال

(286) تراویح سنت ہے واجب نہیں

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں ایک تجارتی ادارے میں کام کرتا ہوں اور نماز تراویح مسجد میں ادا نہیں کر سکتا کیونکہ کام کے اوقات مغرب کے بعد سے لے کر سحری کے قریب تک ہیں تو کیا اس کی وجہ سے مجھے گناہ ہو گا؟ اس ثواب سے محروم رہنے کی تلافی کی کیا صورت ہو سکتی ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ترک تراویح کی وجہ سے آپ کو گناہ نہیں ہوتا کیونکہ تراویح سنت ہے، اگر انسان ادا کرے تو اسے ثواب ملتا ہے اور اگر یہ ادا نہ کرے تو کوئی گناہ نہیں ہوتا۔ جب اللہ تعالیٰ کو آپ کی اس نیت کا علم ہے کہ اگر اس ملازمت کی وجہ سے آپ کی مشغولیت نہ ہوتی تو آپ ضرور تراویح پڑھتے۔ اس لیے اپنے بے پایاں فضل وکرم سے آپ کی نیت کے مطابق وہ آپ کو ضرور اجروثواب سے نوازے گا۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب الصيام: ج 2  صفحہ 213

محدث فتوی

 

تبصرے