سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(279) عذر کے بغیر قضا میں تاخیر

  • 8823
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1242

سوال

(279) عذر کے بغیر قضا میں تاخیر

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

پانچ سال پہلے میں رمضان میں شدید بیمار ہو گیا جس کی وجہ سے روزے نہ رکھ سکا اور ان روزوں کی آج تک قضا بھی نہ دے سکا تو کیا یہ جائز ہے کہ ان روزوں کی اب قضا دے لوں؟ کیا اس سلسلہ میں مجھے گناہ ہو گا؟ رہنمائی فرمائیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس بہت زیادہ تاخیر کی وجہ سے آپ کو اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی بارگاہ میں توبہ کرنی چاہیے کیونکہ آپ پر واجب یہ تھا کہ جس رمضان کے آپ نے روزے نہیں رکھے تھے اس کے روزوں کی قضا اگلے رمضان کی آمد سے پہلے پہلے دے لیتے۔ اب آپ پر واجب ہے کہ توبہ کے ساتھ ساتھ ہر دن کے عوض نصف صاع شہر کی خوراک از قسم کھجور یا چاول وغیرہ کا فدیہ بھی ادا کریں۔ نصف صاع کا وزن تقریبا ڈیڑھ کلو ہے۔ یہ تمام فدیہ فقیروں کو یا کسی ایک فقیر کو دے دیا جائے۔ ہم اللہ سے دعا کرتے ہیں کہ وہ آپ کی توبہ کو شرف قبولیت سے نوازے اور ہمیں اور آپ کو معاف فرما دے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب الصيام: ج 2  صفحہ 210

محدث فتوی

تبصرے