سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(252) کیا چرواہوں کے لیے رمضان کے روزے چھوڑنا جائز ہے؟

  • 8795
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1038

سوال

(252) کیا چرواہوں کے لیے رمضان کے روزے چھوڑنا جائز ہے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

رمضان المبارک بسا اوقات گری کے موسم میں آتا ہے چرواہوں کو ایسے لوگ نہیں ملتے جو اجرت لے کر اونٹوں اور بکریوں کو چرا دیں اور شدید پیاس کی وجہ سے انہیں بہت تکلیف ہوتی ہے، تو کیا ان کے لیے روزے چھوڑ دینا جائز ہے یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر روزے دار دن  کے وقت روزہ چھوڑ دینے کے لیے اس قدر مجبور ہو جائے کہ اگر وہ روزہ نہ چھوڑے تو اس کے لیے جان کی ہلاکت کا خطرہ ہو تو اس کے لیے اس قسم کی ضرورت کے وقت اس قدر کھانا پینا جائز ہے جس سے اس کی جان بچ جائے اور پھر غروب آفتاب تک رک جائے اور رمضان کے بعد اس روزے کی قضا دے، کیونکہ ارشاد باری تعالیٰ کے عموم سے یہی معلوم ہوتا ہے:

﴿لا يُكَلِّفُ اللَّهُ نَفسًا إِلّا وُسعَها...٢٨٦﴾... سورة البقرة

’’اللہ کسی شخص کو اس کی طاقت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتا۔‘‘

اور فرمایا:

﴿ما يُر‌يدُ اللَّهُ لِيَجعَلَ عَلَيكُم مِن حَرَ‌جٍ...٦﴾... سورة المائدة

’’اللہ تم پر کسی طرح کی تنگی نہیں کرنا چاہتا۔‘‘

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب الصیام : ج 2  صفحہ 196

محدث فتویٰ

تبصرے