سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(247) درد گردہ کا مریض اور روزہ

  • 8790
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1178

سوال

(247) درد گردہ کا مریض اور روزہ

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں درد گردہ کا مریض ہوں۔ مجھے ڈاکٹروں نے کہا ہے کہ روزے نہ رکھوں لیکن میں ان کی بات تسلیم نہیں کرتا اور روزے رکھ لیتا ہوں تو اس سے میرے درد میں اور اضافہ ہو جاتا ہے۔ اگر میں روزے چھوڑ دوں تو کیا اس میں کوئی حرج ہے؟م نیز روزے چھوڑ دینے کی صورت میں کفارہ کیا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر آپ کے لیے روزہ رکھنا مشکل ہے، اس سے بیماری میں اضافہ ہو جاتا ہے، مسلمان اور تجربہ کار ڈاکٹر کا بھی یہی کہنا ہے کہ روزہ رکھنے سے آپ کی صحت کو نقصان پہنچنے، درد میں اضافہ ہونے اور زندگی کو خطرہ لاحق ہونے کا خدشہ ہے، تو آپ کے لیے یہ جائز ہے کہ روزہ چھوڑ دیں اور ہر دن کے عوض ایک مسکین کو کھانا کھلا دیں۔ آپ پر قضا ممکن ہی نہیں ہے، ہاں البتہ اگر بیماری زائل ہو جائے اور آپ کو تندرستی حاصل ہو جائے تو پھر آپ کے لیے آئندہ رمضان کے روزے رکھنا واجب ہو گا اور ان گزشتہ برسوں کی قجا لازم نہ ہو گی، جن کے روزے آپ نے نہیں رکھے اور ان کا کفارہ ادا کر دیا ہے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب الصیام : ج 2  صفحہ 193

محدث فتویٰ

تبصرے