السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جو شخص ماہ رمضان میں حرام کا ارتکاب کر بیٹھے اس کا کیا حکم ہے اور جو رات کے وقت اس کا ارتکاب کرے اس کا کیا کفارہ ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جو شخص ماہ رمضان میں رات کے وقت یعنی غروب آفتاب سے لے کر طلوع فجر کے درمیان اپنی بیوی سے مباشرت کرے تو اس میں کوئی حرج نہیں اور اگر وہ دن کے وقت طلوع فجر یعنی غروب آفتاب کے درمیان مباشرت کرے اور وہ روزےدار اور مکلف ہو تو وہ گناہ گار اور اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا نا فرمان ہو گا۔ اس پر قضا اور کفارہ لازم ہو گا اور وہ ہے ایک غلام آزاد کرنا اور اگر یہ میسر نہ ہو تو دو ماہ کے مسلس روزے رکھنا اور اگر اس کی بھی استطاعت نہ ہو تو ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلانا کہ ہر مسکین کو اس طرح کا نصف صاع کھانا دیا جائے جس طرح کے کھانا کھانے کا اس علاقے میں رواج ہو۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب