السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک آدمی نے پوچھا ہے کہ جب وہ اپنی بیوی سے خوش طبعی کرے یا اسے چومے تو وہ محسوس کرتا ہے کہ آلہ تناسل سے کچھ کارج ہو رہا ہے تو اس سے طہارت اور روزے کی صحت و عدم صحت پر کیا اثر پڑتا ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
سائل نے اپنے سوال میں یہ ذکر نہیں کیا کہ بیوی سے خوش طبعی کے نتیجہ میں منی خارج ہوتی ہے یا مذی، اس نے صرف اس قدر ذکر کیا ہے کہ وپ اپنی شلوار میں صرف رطوبت محسوس کرتا ہے بطاہر یوں معلوم ہوتا ہے کہ مذی خارج ہوتی ہے نہ کہ منی۔ مذی پلید ہے، اس مقام کو دھونا واجب ہے جہاں یہ لگی ہو، اس سے وضو بھی ٹوٹ جاتا ہے، اس کے ناپاک ہونے کی وجہ سے آلہ تناسل اور خصیتین کو دھونا بھی فرض ہے اور پھر اس کے بعد وضو کرنا فرض ہے تاکہ طہارت حاصل ہو جائے۔ علماء کے صحیح قول کے مطابق مذی خارج ہونے سے روزہ فاسد ہوتا ہے نہ غسل واجب ہوتا ہے۔
مذکورہ صورت میں اگر منی خارج ہوتی ہے تو اس سے غسل واجب ہو گا اور روزہ بھی ٹوٹ جائے گا۔ منی پاک ہے لیکن اسے مکروہ سمجھا جاتا ہے۔ کپڑے یا شلوار وغیرہ کے جس حصے کو منی لگی ہو اسے دھونا چاہیے۔ روزے دار کو چاہیے کہ وہ روزے میں محتاط رہے اور خوش طبعی اور دیگر شہوت انگیز امور ترک کر دے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب