سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(236) خود بخود آنے والی قے سے روزہ نہیں ٹوٹتا

  • 8779
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1275

سوال

(236) خود بخود آنے والی قے سے روزہ نہیں ٹوٹتا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا قے سے روزہ فاسد ہو جاتا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

روزے دار کو بہت سے ایسے امور پیش آتے ہیں جن کا اس نے اپنے قصد و ارادہ سے ارتکاب نہیں کیو ہوتا مثلا زخم لگ جانا، نکسیر پھوٹنا، قے آجانا یا پانی وغیرہ کا غیر اختیاری طور پر گلے میں چلے جانا تو ان سے روزہ فاسد نہیں ہوتا کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے:

(من ذرعة القيء‘ فلا قضاء عليه‘ ومن استقاء‘ فعليه القضاء) (سن ابي داود‘ الصيام‘ باب الصائم يستقيء عامدا‘ ح: 2380 و جامع الترمذي‘ ح: 720 وسنن ابن ماجه‘ الصيام‘ باب ما جاء في الصائم يقي‘ ح: 1676 واللفظ له)

’’جسے خود بخود قے آ جائے اس پر قضا نہیں ہے اور جو شخص خود قے کرے اس پر قضا ہے۔‘‘

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب الصیام : ج 2  صفحہ 188

محدث فتویٰ

تبصرے