سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(203) اس شخص کا روزہ جو رمضان کی راتوں میں شراب پیتا ہے

  • 8742
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1539

سوال

(203) اس شخص کا روزہ جو رمضان کی راتوں میں شراب پیتا ہے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص شراب نوشی کا عادی ہے حتیٰ کہ وہ رمضان کی راتوں میں بھی شراب پیتا لیکن دن کو روزہ بھی رکھ لیتا ہے، تو ایسے شخص کے روزے کے بارے میں کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

شراب پینا اکبر الکبائر میں سے ہے کیونکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:

﴿يـأَيُّهَا الَّذينَ ءامَنوا إِنَّمَا الخَمرُ‌ وَالمَيسِرُ‌ وَالأَنصابُ وَالأَزلـمُ رِ‌جسٌ مِن عَمَلِ الشَّيطـنِ فَاجتَنِبوهُ لَعَلَّكُم تُفلِحونَ ﴿٩٠ إِنَّما يُر‌يدُ الشَّيطـنُ أَن يوقِعَ بَينَكُمُ العَدوَةَ وَالبَغضاءَ فِى الخَمرِ‌ وَالمَيسِرِ‌ وَيَصُدَّكُم عَن ذِكرِ‌ اللَّهِ وَعَنِ الصَّلوةِ فَهَل أَنتُم مُنتَهونَ ﴿٩١﴾... سورة المائدة

’’اے ایمان والو! شراب اور جوا اور بت اور پانسے (یہ سب) ناپاک کام اعمال شیطان سے ہیں، سو ان سے بچتے رہنا تاکہ نجات پاؤ۔ شیطان تو یہ چاہتا ہے کہ شراب اور جوئے کے سبب تمہارے درمیان دشمنی اور رنجش ڈلوادے اور تمہیں اللہ کی یاد سے اور نماز سے روک دے تو تم کو (ان کاموں سے) باز رہنا چاہیے۔‘‘

شراب اگرچہ رمضان و غیر رمضان میں ہر وقت حرام ہے لیکن رمضان میں اس کی حرمت اور بھی زیادہ شدید ہے۔ شراب پینے والے کو چاہیے کہ وہ اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں توبہ کرے، شراب نوشی سے اجتناب کرے، شراب نوشی کے جرم کی وجہ سے جو کوتاہی ہوئی اس پر افسوس اور ندامت کا اظہار کرے اور یہ پختہ عزم کرے کہ رمضان و غیر رمضان میں آئندہ شراب نہیں پئیے گا۔

جو شخص رات کو شراب پی لے تو اس کا روزہ صحیح ہے جب تک وہ اللہ تعالیٰ کے لیے روزے کی نیت سے طلوع فجر سے لے کر غروب آفتاب تک کھانے پینے اور ان تمام چیزوں سے رک جائے جن سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب الصیام : ج 2  صفحہ 171

محدث فتویٰ

تبصرے